بھارتی صدارتی انتخابات: جانیے دس دلچسپ حقائق

پاکستان کے مشرقی ہمسائے بھارت میں پندرہ جولائی 2022 سے پندرھویں   صدر کے لیے انتخابات جاری ہیں۔ پچیس جولائی کو ممکنہ طور پر بھارت کے پندرھویں صدر حلف اٹھا لیں گے اور ان کی پانچ سالہ مدت شروع ہو جائے گی۔ ان انتخابات سے جڑے کئی دلچسپ اور اہم حقائق ہیں۔ ہم نے آپ کے لیے ان میں سے دس حقائق کا انتخاب کیا ہے جو کہ یقیناً آپ کی معلومات میں اضافہ کریں گے۔ آئیے چل کر دیکھتے ہیں:

India Presidential Election 2022 LIVE Updates: Voting Concludes; PM  Narendra Modi, Sonia Gandhi, Mamata Banerjee, Manmohan Singh Cast Ballots

1۔ بھارتی آئین 1949 کا آرٹیکل 52 بھارت میں صدارتی عہدے کا تعین کرتا ہے اور آرٹیکل 53 صدر کے اختیارات کو بیان کرتا ہے۔ بھارتی آئین کا یہی آرٹیکل 53صدر کو بھارتی افواج کا سپریم کمانڈر بھی بناتا ہے۔

2۔بھارت میں پہلا صدارتی انتخاب 1952 میں ہوا جس میں  ڈاکٹر راجندر پرساد بھارت کے پہلے صدر ٹھہرے۔ راجندر پرساد بھارت میں اب تک کے سب سے لمبے عرصے تک رہنے والے صدر ہیں۔ وہ واحد صدر ہیں جنہوں نے دو بار مسلسل صدارتی انتخاب جیتا۔ 1957 میں انہیں بھارتی تاریخ کے سب سے زیادہ 98.99 فیصد ووٹ پڑے تھے۔

3۔بھارت میں اب تک تین مسلمان صدور گزرے ہیں۔  بھارت کے تیسرے صدر ڈاکٹر ذاکر حسین پہلے مسلمان صدر تھے۔ پھر پانچویں صدر فخر الدین علی احمد مسلمان تھے اور پھر گیارہویں صدر بھارتی میزائل مین ڈاکٹر عبدالکلام مسلمان تھے۔ ان کے علاوہ محمد ہدایت اللہ قائم مقام صدر رہے ہیں۔

4۔ بھارت  کی بارہویں صدر پہلی بار ایک خاتون بنی تھیں۔ ان کا نام شریمتی پاتھبا سنگ پٹیل تھا۔ اب بھارت کی پندرھویں صدر ممکنہ طور پر ایک خاتون ہونگی۔ ان کا نام دروپدی مرمو ہے۔ وہ بھارتی ریاست جارکھنڈ کی گورنر رہ چکی ہیں۔

5۔ بھارتی آئین کے آرٹیکلز 54-تا 58 صدارتی انتخابات کا طریقہ کار متعین کرتے ہیں۔ ان کے مطابق صدارتی انتخاب بلاواسطہ ہوگا۔ یعنی براہ راست عوام کی بجائے مقننہ کے دونوں ایوان لوگ سبھا اور راج سبھا سمیت ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کے اراکین صدر کا انتخاب کریں گے۔

Presidential elections: Over 70 years, 14 Presidents, 15 big fights |  Political Pulse News,The Indian Express

6۔ گو کہ بھارتی آئین کے مطابق وزیر اعظم صدر سے طاقت ور شخصیت  ہیں۔  لیکن وزیر اعظم کا عہدہ صدر سے نیچے ہے۔ اس کا اظہار کسی تقریب  وغیرہ میں ہوتا ہے۔ اگر کسی جگہ صدر اور وزیراعظم دونوں مدعو ہوں تو پہلے صدر کی گاڑی تقریب میں آئے گی اور پھر  وزیر اعظم کی ۔ وزیر اعظم کوصدر کے استقبال کے لیےکھڑا ہوگا نا کہ صدر وزیر اعظم کے۔

7۔  بھارت میں اگر کوئی شخص صدارتی امید وار بننا چاہتا ہے تو اسے بھارتی انتخابی کمشن میں اپنا نام  پچاس الیکٹورل کالج  کے اراکین کی حمایت سے اس طرح جمع کروانا ہوتا ہے کہ پچاس مزید اراکین پچھلے پچاس اراکین کی بات کی حمایت کریں۔ دوسرے الفاظ میں  صدارتی امیدوار کو سو اراکین کی حمایت چاہیے ہوتی ہے۔

8۔اب تک دو بھارتی صدر ایسے ہیں جو اپنی مدت کے دوران ہی چل بسےتھے۔اتفاقیہ طور پر دونوں ہی مسلمان  تھے۔

9۔ نیلام سنجیوا ریدی بھارت کے اب تک کے سب سے کم عمر صدر ہیں۔ صدر بنتے وقت ان کی عمر چونسٹھ 64 برس تھی۔ یہ بھارت کے وہ واحد صدر بھی ہیں جو 1977 میں بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئے تھے۔

Dr. A. P. J. Abdul Kalam: Biography, Quotes, History - Wishusucess

10۔     ڈاکٹر عبدالکلام بھارت کے واحد صدر تھے جو کہ ایک سائنسدان بھی رہے تھے۔ ان کو عوام کا صدر بھی گردانا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوانات