اک بار محبت میں یہ دل جو ٹوٹ گیا سو ٹوٹ گیا
اک بار محبت میں یہ دل جو ٹوٹ گیا سو ٹوٹ گیا
مالا میں پرویا سو موتی جو چھوٹ گیا سو چھوٹ گیا
دل ایسا نازک شیشہ ہے یہ پھر سے نہ جوڑا جاتا ہے
اک بار کسی کے ہاتھوں سے جو ٹوٹ گیا سو ٹوٹ گیا
الفت کا مقدر بھی ظالم بس بلبلے جیسا ہوتا ہے
یہ بلبلہ بن کر پانی پر جو پھوٹ گیا سو پھوٹ گیا
اک بار ہی جوڑا جاتا ہے اک دل سے رشتہ اک دل کا
وہ خواب نہ پھر سے آتا ہے جو ٹوٹ گیا سو ٹوٹ گیا
بے معنی شکایت اور شکوے ہاتھوں کا ملنا بے معنی
اک بار وفا کی راہوں میں جو لوٹ گیا سو لوٹ گیا