ہر طرف اضطراب ہے یارو

ہر طرف اضطراب ہے یارو
وقت کتنا خراب ہے یارو


ایک اک پل میں کرب سے کتنا
لمحہ لمحہ عذاب ہے یارو


ہر طرف توڑ پھوڑ کی سازش
یہ بھی اک انقلاب ہے یارو


آج اینٹوں کی سرکشی کے لئے
پتھروں کا جواب ہے یارو


رہبر وقت وقت کے رہزن
کیا عجب انتخاب ہے یارو


جینا دشوار زندگی مشکل
اک طرح کا عتاب ہے یارو


غم کی تحریر کہہ رہی ہے نوازؔ
چہرہ چہرہ کتاب ہے یارو