آئے گا انقلاب ذرا دیکھتے رہو

آئے گا انقلاب ذرا دیکھتے رہو
ہوگا وہ لا جواب ذرا دیکھتے رہو


دار و رسن کی دیکھ لیں زینت بنے گا کون
ہو کس کا انتخاب ذرا دیکھتے رہو


مخمور آنکھیں اٹھ گئیں جو آسماں کی سمت
برسے گی اب شراب ذرا دیکھتے رہو


پردہ کئے جو بیٹھے بھری انجمن میں تھے
ہوں گے وہ بے نقاب ذرا دیکھتے رہو


خط لکھ کے حال دل انہیں بھیجا تو ہے مگر
آئے گا کیا جواب ذرا دیکھتے رہو


یہ حسن یہ ادا یہ جوانی بھی اے نوازؔ
ہو جائیں گے یہ خواب ذرا دیکھتے رہو