ہمیں محفل میں آنکھوں پر بٹھائیں گے بھلا وہ کیوں
ہمیں محفل میں آنکھوں پر بٹھائیں گے بھلا وہ کیوں
کہ رسم دوستی ہم سے نبھائیں گے بھلا وہ کیوں
کیا مخصوص ہے احباب کا حلقہ انہوں نے اب
یوں حال دل ہمیں پھر سے سنائیں گے بھلا وہ کیوں
کبھی تھے وہ ہمارے راز داں جاں بھی لٹاتے تھے
ہمارے راز سارے اب چھپائیں گے بھلا وہ کیوں
جو جیتے جی ہمیں زنداں میں دفنا کر یوں جاتے ہیں
ہماری موت پر آنسو بہائیں گے بھلا وہ کیوں
ہمیں رسوا کیا تھا شہر سے اس نے نکالا تھا
محبت سے مہکؔ واپس بلائیں گے بھلا وہ کیوں