ہمارے بھی ہیں مہرباں
ان کو ہم اپنا دوست لکھیں آشنا لکھیں
ہمدم لکھیں رفیق لکھیں ہم نوا لکھیں
شعر و ادب سے ان کو تعلق ہے کس قدر
طاقت کہاں قلم میں کہ یہ ماجرا لکھیں
لکھنے میں کچھ نہ کچھ ہیں وہ مصروف رات دن
کاغذ قلم دوات میں ان کو فنا لکھیں
نقد و نظر میں ہے وہ مہارت کے ہم انہیں
اقلیم نظم و نثر کا فرماں روا لکھیں
یکتا ہو اپنے فن میں لکھاڑی ہوا کرے
دل کو نہیں لگا تو اسے سر پھرا لکھیں
تحت الثریٰ سے عرش بریں ایک آن میں
پہنچے وہ خوش نصیب جسے مرحبا لکھیں
اتنا ہی ہم لکھیں کہ سمجھ پائیں وہ اسے
ان کی پہنچ سے ہم نہ کبھی ماورا لکھیں
ساقی کا اور شراب کا ہو ذکر بار بار
زاہد کو بھول کر نہ کبھی پارسا لکھیں
محبوب کے بیاں میں ہو لازم مبالغہ
چہرے کو پھول زلف کو ہم اژدہا لکھیں
ممکن نہیں غضب سے بچیں ہم جناب کے
بالشتیوں کو بھی نہ اگر سرو سا لکھیں
لازم ہے ہم پہ ہم جو لکھیں بحر میں رہے
ہم وزن و ہم ردیف لکھیں قافیہ لکھیں
لکھنے میں احتیاط سے ہم کام لیں مگر
جو ان کے جی میں آئے اسے برملا لکھیں
لکھے مقدمہ تو مصنف بہ قلم خود
لیکن ہے یہ اٹل کہ وہی فیصلہ لکھیں
دو جلدیں اس لئے انہیں بھیجیں کتاب کی
بے لاگ اپنی رائے لکھیں تبصرہ لکھیں
بولے وہ دیکھ کر مرا مجموعۂ کلام
پہلے پہ کیا لکھوں چلیں اب دوسرا لکھیں