ہم نے ترے فراق میں ترک وفا نہیں کیا

ہم نے ترے فراق میں ترک وفا نہیں کیا
تو نے وفا نہیں کیا ہم نے جفا نہیں کیا


اپنوں کی بے دلی سہی سب میں ہوئے ہیں خوار ہم
ورنہ ذرا بتاؤ دل کس کا بھلا نہیں کیا


تم نے کسی سے عشق کی کہتے ہیں ہم نوا سبھی
ان سے ہے کیسا واسطہ ہم نے کیا نہیں کیا


ساری حدوں کو توڑ کر اس نے کئے کئی ستم
ہم نے بھی حد کو توڑ دی اک بھی گلہ نہیں کیا


غلطی جو ایک ہو گئی چھوڑ کے وہ مجھے گئی
کتنوں کو اب وہ چھوڑے گی کس نے خطا نہیں کیا


تم نے تمام پیار کا مجھ کو حساب دے دیا
تم نے مجھے برا کہا تم نے برا نہیں کیا