ہم کبھی چشم زمانہ میں نہ پنہاں ہوں گے

ہم کبھی چشم زمانہ میں نہ پنہاں ہوں گے
ہم ہر اک دور میں ہر دل میں نمایاں ہوں گے


درد بن کر نفس جاں میں سما جائیں گے
سوز بن کر حرم دل میں فروزاں ہوں گے


ہم خزاں ہو کے بھی ہیں رونق بزم عالم
ہم نہ ہوں گے تو کہاں جشن بہاراں ہوں گے


ہم جلیں گے کہ ترے نام کی لو روشن ہو
ہم بہ ہر رنگ تری زیست کا ساماں ہوں گے


سوزش درد میں ہے عرشؔ قیامت پنہاں
وہ بھی کیا ہوں گے جو اس درد کا درماں ہوں گے