ہار جیت

زندگی کے منظر میں
ہار جیت کا منظر
کس قدر اداسی کا
اور بے نوائی کا
ایک منتظر منظر
ڈوب کر ارادوں میں
ٹوٹ کر سرابوں میں
دشت بے اماں منظر
ہار جیت کا منظر


آج اپنے شاعر سے
پوچھ لیں تو اچھا ہے
کیا گنوا کے پایا ہے
اور کیا جو کھویا ہے
اعتبار کا منظر
ہار جیت کا منظر


آج تم سے کھیلی ہے
زندگی کی وہ بازی
جس میں ہارنا شاید
جیت کا خلاصہ ہے
کھیل کھیل میں جانم
آؤ آج پھر کھیلیں
ہار جیت کا منظر
منتظر نگاہوں میں
میں تو ہار جاؤں گی
سوچ لو پیا لیکن
تم سے جیت جاؤں گی