فرمان علی لوح و قلم تک پہنچا

فرمان علی لوح و قلم تک پہنچا
فضل ان کا ہر ایک غم میں ہم تک پہنچا
ہاتھ اس کے لگا پارس ایماں سر دست
سر جس کا یداللہ کے قدم تک پہنچا