ایک بھولی ہوئی یاد
تم بھی مجھ سے سارے رشتے توڑ چکی تھیں
میں نے بھی اک دوسرا رستہ دیکھ لیا تھا
تم نے مجھ سے عہد لیا تھا
میں نے بھی اک بات کہی تھی
تم نے میری سب تصویریں واپس دے کر
اپنے خط مجھ سے مانگے تھے
لیکن آج رسالے میں اپنا اک شعر تمہارے نام سے دیکھا ہے
تو سوچ رہا ہوں
چہروں کی پہچان ادھوری رہ جائے
تو یادیں آئنہ بن جاتی ہیں