ایک ایسا بھی مرحلہ ہوگا
ایک ایسا بھی مرحلہ ہوگا
اس نے سب کچھ مٹا دیا ہوگا
یہ جو لڑتا ہے رات دن مجھ سے
کوئی مجھ میں بھی دوسرا ہوگا
وہ جو سچی تھی وہ کہانی تھی
یہ جو قصہ ہے حادثہ ہوگا
اس نے صدیوں کو باندھ رکھا ہے
وہ جو کہتا تھا کل رہا ہوگا
وہ جو ٹوٹا تھا نیند جیسا کچھ
اس کا نقشہ بھی خواب سا ہوگا
وہ جو کہتا تھا کچھ نہیں باقی
عین ممکن ہے کچھ ہوا ہوگا