دنیا گھومے کیا کیا دیکھا
دنیا گھومے کیا کیا دیکھا
کوئی نہ ہم نے تم سا دیکھا
شب بھر دیکھے خواب ترے
دن بھر تیرا رستہ دیکھا
تو اس پل تھا سامنے میرے
میں نے جب آئینہ دیکھا
نہر کنارے بیٹھے تھے ہم
میں نے پھر وہ سپنا دیکھا
دل کا شیشہ صاف کیا تو
اس میں تیرا چہرہ دیکھا
ان آنکھوں کے اندر جاذبؔ
دنیا گھر کا نقشہ دیکھا