دعا

بام و در چپ سادھ چکے ہیں
طاق میں اک مٹی کا دیا اندھیاروں سے باتیں کرتا ہے
میرے بچے میری جھوٹی باتیں سن کر ابھی سوئے ہیں
رات کا آخری پہر ہے میں ہوں
سچے مالک
آج میں پہلی بار دعا کو ہاتھ اٹھائے
تجھ سے اتنا چاہتا ہوں
جب تک میرے بچے جاگیں
میری ساری جھوٹی باتیں سچی کر دے