دو ٹوک

شادی کے چند روز تو چھیڑی نہ کوئی بات
حائل ہمارے بیچ رہے کچھ تکلفات
پھر ایک دن جو ان سے مری گفتگو ہوئی
دو ٹوک بات چیت ہوئی دو بدو ہوئی
پوچھا کہ ناشتے کا کوئی انتظام ہے
بولیں مجھے پتا ہو تو مجھ پر حرام ہے
میں نے کہا کہ چائے کی پیالی عطا کریں
کہنے لگیں کہ بات نہ ایسی کیا کریں
میں نے کہا چلیں ذرا انڈا ابال دیں
بولیں مجھے نہ آپ یہ کار محال دیں
پوچھا کہ جانتی تو ہیں چاول ابالنا
بولیں بلا اب اپنی مرے سر نہ ڈالنا
میں نے کہا کہ ہے کوئی روٹی کا آسرا
بولیں کھلے ہوئے تو ہیں تندور جا بجا
میں نے کہا کہ گوشت پکانے کی تاب ہے
بولیں کی ٹن کے پیک میں سب دستیاب ہے
میں نے کہا کہ دال یا سبزی بنائیے
کہنے لگیں خیال یہ دل سے نکالیے
میں نے کہا کہ کھانا پکانا ہے زندگی
بولیں کہ جو پکے اسے کھانا ہے زندگی
آپس میں فیصلہ کوئی کرنا تھا ہم کو آج
پوچھا کرے گا کون بھلا گھر کا کام کاج
بولیں کہ کام کرنے کی خوگر نہیں ہوں میں
بیوی ہوں آپ کی کوئی شوہر نہیں ہوں میں