دکھنے میں ہیں سیدھی لڑکی
دکھنے میں ہیں سیدھی لڑکی
لیکن ہے وہ ضدی لڑکی
مجھ کو ہر دم تڑپاتی ہے
اپنی ماں کی بگڑی لڑکی
اس پر لکھتا غزلیں پیاری
سب کچھ ہے وہ پگلی لڑکی
ہم کو چھوڑا گھر کی خاطر
یعنی ہے وہ اصلی لڑکی
وعدہ تھا اک سنگ جینے کا
مجبوری میں بدلی لڑکی