ڈھونڈتی ہوں تجھے میں

دور کسی کونے میں میں بیٹھ جاؤں چپی لئے
نہ لوگ ہوں نہ شور ہو ہوں بس اگر تو جذبات ہوں
ہے نہیں تصویر ان کی نہ کوئی یادیں بچی
ہے اگر جو پاس میرے بس تیری وعدیں بچی
ڈھونڈھتی ہوں اب تجھے میں دل کی گہرائیوں میں ہوں
لاپتہ سا ہو گیا تو میں کھو گئی تنہائیوں میں
تھی کبھی میں تھاہ سمندر بن گئی اب بنجر زمین ہوں