Priya Shandilya

پریہ شندلیہ

پریہ شندلیہ کے تمام مواد

5 نظم (Nazm)

    ہمت

    سوکھے پتوں میں بھی ہوتی ہے ہلچل بنجر زمین میں بھی ہوتی ہے بستیاں کیوں نا سیکھ میں بھی لوں ان سے ذرا کہ موت ابھی نہیں آئی ہے تمہاری ہار کو تو ہارنا ہے ایک دن تب تک کر لو کوششیں ہزار یوں بیٹھ نہ جانا تھک ہار کر ورنہ ملیں گے طعنے بار بار دھڑکنیں ہیں جب تک سینہ میں تیرے تو رکھتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    بھول گئے تم

    ہم ہنس کر ہی رہ جاتے ہیں آنسو آ کر رک جاتے ہیں تم چپی سمجھ نہ پاتے ہو ہم چپ ہو کر کہہ جاتے ہیں وہ شور جہاں ہوتی تھی باتیں تبدیل ہو گئی سناٹوں میں میں رات اور تو صبح ہو گیا جو ملتے ہیں بس شاموں میں میں رہ گئی تجھ کو یاد کیے بس جھوٹی ہنسی ٹھہاکوں میں تو ڈوب گیا غم میں کچھ زیادہ کہ ...

    مزید پڑھیے

    مورتی کار

    اس کی ہتھیلی مٹی سے لپٹی ہوئی تھی چہرے پے اس کے کسی بات کی جلدی تھی سورج اب اپنے است پر تھا اور لوٹ رہے تھے گھر کو پرندے کل گھروں میں منے گا تیوہار ہے لوگوں کے آنگن وراجیں گی یہ مورتیاں لوگوں کے لیے یہ بھگوان ہے اور میرے ہاتھ میں ہوں گی کچھ اشرفیاں یہی سوچ کر میں دیر تک بیٹھا ...

    مزید پڑھیے

    کیونکہ

    اتنے اونچے سرہانے کی مجھے عادت نہیں ہے کیونکہ تیرے بازوؤں میں سونے کی عادت مجھے ہے کہیں ملتا نہیں چین مجھے کیونکہ تیری بانہوں میں ملتی راحت مجھے ہے خوابوں سے روبرو ہوں گی اس کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ تجھ سے بڑی کوئی خواہش مجھے نہیں ہے نیند کے پلے کی اب چاہت نہیں ہے کیونکہ سکون کی ...

    مزید پڑھیے

    ڈھونڈتی ہوں تجھے میں

    دور کسی کونے میں میں بیٹھ جاؤں چپی لئے نہ لوگ ہوں نہ شور ہو ہوں بس اگر تو جذبات ہوں ہے نہیں تصویر ان کی نہ کوئی یادیں بچی ہے اگر جو پاس میرے بس تیری وعدیں بچی ڈھونڈھتی ہوں اب تجھے میں دل کی گہرائیوں میں ہوں لاپتہ سا ہو گیا تو میں کھو گئی تنہائیوں میں تھی کبھی میں تھاہ سمندر بن گئی ...

    مزید پڑھیے