دہشت کے موسم میں کھلنے والے پھول
دہشت کے موسم میں کھلنے والے پھول
پتی پتی بکھرے کون سنبھالے پھول
ان ہونٹوں کے لمس میں ایسا جادو ہے
آنکھوں پر رکھتے ہی ہو گئے چھالے پھول
تتلی تیرا رنگ چرانے آئی ہے
خوش رو تتلی کے پریمی متوالے پھول
اس کا رستہ دیکھنے والی آنکھوں میں
تیرتے رہتے ہیں کچھ منت والے پھول
میں نے وصل میں ہجر کی سرگوشی سن لی
اور ہری چادر پر کاڑھے کالے پھول
اس نے بھی رومال پہ عطر لگا بھیجا
ہم نے بھی شرما کر کان میں ڈالے پھول
لال گلاب کا تحفہ دینے والے سن
نہیں ہیں تیرے لمس سے اچھے سالے پھول