چوٹ کھا کر جو مسکراتے ہیں

چوٹ کھا کر جو مسکراتے ہیں
ہر بلا سے نجات پاتے ہیں


تیرے بندے خدا نہیں بنتے
دوسروں کو خدا بناتے ہیں


موت سے جو وفا نہیں کرتے
زندگی سے شکست کھاتے ہیں


وہ حریف نظر کبھی نہ ہوئے
آئنے ہیں کہ ٹوٹے جاتے ہیں


ہم کسی کا گلا نہیں کرتے
وقت کی آبرو بڑھاتے ہیں


حادثوں سے فرار کیا معنی
حادثے زندگی بناتے ہیں


ہم کہ اپنی طرف نہ دیکھ سکے
لوگ ان سے نظر ملاتے ہیں


وقت کی روشنی پہ ناز نہ کر
وقت کے رخ بدل بھی جاتے ہیں


ذکر علم و ادب نہ چھیڑ انجمؔ
حضرت فوقؔ یاد آتے ہیں