چلو چل کر وہیں پر بیٹھتے ہیں
چلو چل کر وہیں پر بیٹھتے ہیں
جہاں پر سب برابر بیٹھتے ہیں
نہ جانے کیوں گھٹن سی ہو رہی ہے
بدن سے چل کے باہر بیٹھتے ہیں
ہماری ہار کا اعلان ہوگا
اگر ہم لوگ تھک کر بیٹھتے ہیں
تمہارے ساتھ میں گزرے ہوئے پل
ہمارے ساتھ شب بھر بیٹھتے ہیں
بتاؤ کس لئے ہیں نرم صوفے
قلندر تو زمیں پر بیٹھتے ہیں
تمہاری بے حسی بتلا رہی ہے
ہمارے ساتھ پتھر بیٹھتے ہیں