چاندنی رات ہے دعا کیجے

چاندنی رات ہے دعا کیجے
ایک در روشنی کا وا کیجے


ہم نے مانا کہ بے وفا ہے بہت
زندگی سے مگر وفا کیجے


گفتگو ایک مسئلہ ٹھہری
اب اشاروں پہ اکتفا کیجے


وہ سمجھتے نہیں ہماری بات
کیا نہ کیجے حضور کیا کیجے


منتظر آنکھ ڈھونڈھتی ہے تمہیں
بام پر اک دیا دھرا کیجے


پھر سکوں کی اداس تنہائی
پھر نئے غم سے مشورہ کیجے