بھول سکوں میں تجھ کو یارا میرے بس کی بات نہیں

بھول سکوں میں تجھ کو یارا میرے بس کی بات نہیں
ڈھونڈوں اب میں دوجا دوارا میرے بس کی بات نہیں


اب تو میرا شوق نہیں ہے اب تو میری عادت ہے
اب اس عادت سے چھٹکارا میرے بس کی بات نہیں


دل آنا تھا آیا تجھ پر کیوں آیا میں کیوں جانوں
دل پر میرا بس دل دارا میرے بس کی بات نہیں


چھوڑ کے یہ در تو ہی بتلا اب میں اور کہاں جاؤں
در در بھٹکوں مارا مارا میرے بس کی بات نہیں


یہ آنکھیں یہ روشن منظر تجھ بن بس بے معنی ہے
تجھ بن سارا نور نظارہ میرے بس کی بات نہیں