بھیڑ میں راستہ بنائے گی

بھیڑ میں راستہ بنائے گی
وہ مرے ساتھ ساتھ جائے گی


میں کہیں دھول میں اٹا ہوں گا
وہ مجھے جھاڑ کر اٹھائے گی


میں کہاں تک اسے سنبھالوں گا
وہ کہاں تک مجھے چھپائے گی


تیز چلتے ہوئے مرے ہم راہ
وہ پسینے میں بھیگ جائے گی


اب جسے دیکھ دیکھ جیتا ہوں
شکل وہ دھیان میں نہ آئے گی


میں چلا جاؤں گا گلی سے کہیں
عمر بھر میری چاپ آئے گی


ہاتھ رکھ کر چراغ پر میرا
مجھ کو شاہدؔ وہ آزمائے گی