بھلا ہی دعاؤں سے ہوتا ہے سب کا

بھلا ہی دعاؤں سے ہوتا ہے سب کا
دعا کھٹکھٹاتی ہے دروازہ رب کا


بلاؤں سے رہتا ہے محفوظ ہر دم
سکوں دے جو ماں باپ کو روز و شب کا


مخالف ہوئے لوگ اردو کے پھر بھی
جہاں بھر میں رتبہ ہے اردو ادب کا


کریں قتل و غارت گری ظلم جو بھی
انہیں پاس کب ہے حسب کا نسب کا


کرے گا جو مظلوم پر ظلم انورؔ
نشانہ بنے گا وہ رب کے غضب کا