بننے والی ہی تھی نفرت کی کہانی دنیا
بننے والی ہی تھی نفرت کی کہانی دنیا
دوڑ کر اہل محبت نے بچا لی دنیا
اس میں بس آپ ہی بس آپ نظر آتے ہیں
میں نے دنیا سے الگ اپنی بنائی دنیا
آپ نے اپنا بتایا ہے مجھے جس دن سے
دے رہی ہے مجھے آ آ کے بدھائی دنیا
یوں ہی کرتے نہیں سب لوگ محبت مجھ سے
پیار کا دھن ہے لٹایا تو کمائی دنیا
یہ ہے گرگٹ کی طرح رنگ بدلتی اپنا
لال پیلی کبھی نیلی کبھی دھانی دنیا
نفرتوں کا ہے ہر اک سمت اندھیرا پھر بھی
پیار سے دیکھو نظر آئے گی پیاری دنیا
کبھی تنہائی میں ہنستا ہوں کبھی روتا ہوں
تیری یادوں کی حسیں ایک بنا لی دنیا
تو مجھے بھول نہ پائے گی قیامت تک بھی
دے کے جاؤں گا تجھے ایسی نشانی دنیا
ماں کے قدموں کو جو چوما تو لگا یہ کاشفؔ
ماں کے قدموں میں سمٹ آئی ہے ساری دنیا