بہت مشکل ہوا رستہ ہمارا
بہت مشکل ہوا رستہ ہمارا
جب اس نے کھو دیا نقشہ ہمارا
ملا جب روشنی سے مدتوں بعد
لپٹ کر رو پڑا سایہ ہمارا
بہت محدود ہے دنیا ہماری
نہیں نبھ پائے گا رشتہ ہمارا
اگرچہ کوئی بھی آتا نہیں تھا
کھلا رہتا تھا دروازہ ہمارا
نہیں اس میں محبت کے سوا کچھ
بہت ہے مختصر قصہ ہمارا
ہماری کوئی قیمت ہی نہیں ہے
نہیں کر پاؤ گے سودا ہمارا
نہ جانے کون دستک دے گیا ہے
نہ جانے کون ہے اپنا ہمارا
تمہیں اپنا بنایا بول کر جھوٹ
کہو کیسا لگا دھوکہ ہمارا