باطنی چھت اسلم حنیف 07 ستمبر 2020 شیئر کریں شہاب ثاقب کا کھیل دل کی اگر فضاؤں کو خیرہ کر دے تو میں سمجھ لوں کہ میرے اندر کشش کی سرحد پہ ایک چھت ہے کہ جس میں پیہم مسرتوں کے ہزاروں تارے چمک رہے ہیں مگر قدامت کی انتہا کو جو چھو چکے ہیں شکستہ ہو کر ہر ایک لمحہ بکھر رہے ہیں