بانکا سپاہی میں اپنے وطن کا

جاں سے بھی پیاری جہاں سے بھی پیاری
یہ سرزمیں آسماں سے بھی پیاری
ہے کوئی شے ہندستاں سے بھی پیاری
بانکا سپاہی میں اپنے وطن کا
آفت کوئی آئے تو دور کر دوں
دنیا کو جھکنے پہ مجبور کر دوں
یہ بات سارے میں مشہور کر دوں
بانکا سپاہی میں اپنے وطن کا
میں وہ کہ دشمن کے نرغے کو توڑوں
میں وہ کہ دھارے ہواؤں کے موڑوں
میں وہ کہ پتھر سے پانی نچوڑوں
بانکا سپاہی میں اپنے وطن کا
پربت ندی کھیت کھلیان پیارے
ہندو چہیتے مسلمان پیارے
دھرتی کا ہم سب یہ احسان پیارے
بانکا سپاہی میں اپنے وطن کا