Ziya Shabnami

ضیا شبنمی

ضیا شبنمی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    قربتوں کے یہ سلسلے بھی ہیں

    قربتوں کے یہ سلسلے بھی ہیں چشم در چشم رت جگے بھی ہیں جانے والے دنوں کے بارے میں آنے والوں سے پوچھتے بھی ہیں بات کرنے سے پہلے اچھی طرح ہم بہت دیر سوچتے بھی ہیں تری خوش حالیوں کی قامت کو تیرے ماضی سے ناپتے بھی ہیں ڈوبتے چاند کو دریچے میں چشم پر نم سے دیکھتے بھی ہیں مسکرانے کے ...

    مزید پڑھیے

    اپنی تشہیر کرے یا مجھے رسوا دیکھے

    اپنی تشہیر کرے یا مجھے رسوا دیکھے وہ مرے واسطے اس شہر میں کیا کیا دیکھے لمحۂ رفتہ کو آواز تو دیتی ہوگی آئینہ آئینہ جب کوئی وہ مجھ سا دیکھے شام کی آخری سرحد پہ مری طرح کوئی اپنی بربادی کا خود ہی نہ تماشا دیکھے اپنے بچوں کو دعا دیتا ہوں یہ شام و سحر میری ہی طرح یہ دنیا تمہیں ...

    مزید پڑھیے