Zia Fatehabadi

ضیا فتح آبادی

ضیا فتح آبادی کی نظم

    یاد

    وہ نغمے وہ مناظر وہ بہاریں یاد ہیں مجھ کو یہی وہ نقش ہیں جو مٹ نہیں سکتے مٹانے سے وہ راتیں اور وہ ساون کی پھواریں یاد ہیں مجھ کو یہی افسانے اکثر کہتا رہتا ہوں زمانے سے وہ تیرا مسکرا کر چاند کو تابندگی دینا شراب عشق سے مخمور ہو جانا فضاؤں کا وہ تیری مست آنکھوں کا نوید زندگی ...

    مزید پڑھیے