ضیا فاروقی کے تمام مواد

21 غزل (Ghazal)

    مری زندگی کی کتاب میں یہی نقش ہیں مہ و سال کے

    مری زندگی کی کتاب میں یہی نقش ہیں مہ و سال کے وہ شگفتہ رنگ عروج کے یہ شکستہ رنگ زوال کے ترے حسن سے مرے عشق تک یہ جو نسبتوں کے ہیں سلسلے یہ شجر ہیں ایک ہی باغ کے یہ ثمر ہیں ایک ہی ڈال کے میں سناؤں کیا کوئی داستاں کہ ثبوت غم بھی نہیں رہا مرے عشق نامے کو لے گیا کوئی طاق جاں سے نکال ...

    مزید پڑھیے

    تماشا گاہ ہے یا عالم بے رنگ و بو کیا ہے

    تماشا گاہ ہے یا عالم بے رنگ و بو کیا ہے میں کس سے پوچھنے جاؤں کہ میرے روبرو کیا ہے بصارت کہہ رہی ہے کچھ نہیں اس دشت وحشت میں سماعت پوچھتی ہے پھر یہ آخر ہاؤ ہو کیا ہے یہ کس کی آمد و شد سے ہوائیں رقص کرتی ہیں یہ کیوں موسم بدلتے ہیں میان رنگ و بو کیا ہے در و دیوار کیا کہتے ہیں گھر کس ...

    مزید پڑھیے

    ایک مدت سے نہیں دیکھی ہے گھر کی صورت

    ایک مدت سے نہیں دیکھی ہے گھر کی صورت گردشیں آج بھی لپٹی ہیں سفر کی صورت قفس جاں میں نہ روزن ہے نہ در کی صورت کیسے دیکھوں میں یہاں شمس و قمر کی صورت اب یہی جنگ کا عنوان بھی ہو سکتا ہے اس نے پتھر کوئی پھینکا ہے خبر کی صورت ماں کی آغوش سے پیوند زمیں ہونے تک آئینے ہم نے تراشے ہیں سفر ...

    مزید پڑھیے

    نہ وہ گھر رہا نہ وہ بام و در نہ وہ چلمنیں نہ وہ پالکی

    نہ وہ گھر رہا نہ وہ بام و در نہ وہ چلمنیں نہ وہ پالکی مگر اب بھی میری زباں پہ ہے وہی داستاں سن و سال کی چلو بال و پر کو سمیٹ لیں کریں فکر اب کسی ڈال کی یہ غروب مہر کا وقت ہے یہ گھڑی ہے دن کے زوال کی سبھی موسموں سے گزر گیا کوئی بوجھ دل پہ لئے ہوئے مجھے راس آئی نہ رت کوئی نہ وہ ہجر کی ...

    مزید پڑھیے

    غبار اڑتا رہا کارواں رکا ہی نہیں

    غبار اڑتا رہا کارواں رکا ہی نہیں وہ کھو گیا تو مجھے پھر کبھی ملا ہی نہیں گواہ ہیں مرے گھر کے یہ بام و در سارے کہ تیرے بعد یہاں دوسرا رہا ہی نہیں نہ کوئی در نہ دریچہ نہ روزن و دیوار کہاں سے آئے ہوا کوئی راستا ہی نہیں ہزار رنگ بھرے لاکھ خال و خد کھینچے سراپا تیرا مکمل کبھی ہوا ہی ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    یہ خواب سارے

    یہ خواب سارے ابھی جو آنکھوں میں سو رہے ہیں یہ جاگ اٹھے تو کیا کرو گے تو کیا کرو گے جو خواب سارے تمہاری آنکھوں سے باہر آ کر تخئیل کی بیکراں فضا میں کسی سنہرے حسین لمحے کو قید کر لیں کسی کی زلفوں میں پھول ٹانکے کس کے ہونٹوں پہ گنگنائیں کسی کے شانوں پہ ہاتھ رکھ دیں کسی کے پہلو میں ...

    مزید پڑھیے