اب مری یاد کو دامن کی ہوائیں دینا
اب مری یاد کو دامن کی ہوائیں دینا میں گیا وقت ہوں مجھ کو نہ صدائیں دینا سخت بے جلوہ و بے نور ہیں لمحات فراق دل بہل جائے گا چہرے کی ضیائیں دینا ہجر کی پیاس سے جلتے ہیں بگولوں کے دہن خشک صحراؤں کو زلفوں کی گھٹائیں دینا یاد آتے ہیں جوانی کے جنوں خیز ایام مضطرب ہو کے بیاباں کو ...