Zafar Ali Khan

ظفر علی خاں

شاعر, ،مدیر, آزادی کی جدوجہد میں حصہ لینے والے ایک سرگرم سیاسی کارکن

Poet, Editor, Political activist and Freedom fighter

ظفر علی خاں کی نظم

    فانوس ہند کا شعلہ

    زندہ باش اے انقلاب اے شعلۂ فانوس ہند گرمیاں جس کی فروغ منتقل جاں ہو گئیں بستیوں پر چھا رہی تھیں موت کی خاموشیاں تو نے صور اپنا جو پھونکا محشرستاں ہو گئیں جتنی بوندیں تھیں شہیدان وطن کے خون کی قصر آزادی کی آرائش کا ساماں ہو گئیں مرحبا اے نو گرفتاران بیداد فرنگ جن کی زنجیریں خروش ...

    مزید پڑھیے

    سوراج

    ہے کل کی ابھی بات کہ تھے ہند کے سرتاج دیتے تھے تمہیں آ کے سلاطین زمن باج کیا رنگ زمانے نے یہ بدلا ہے کہ تم کو دنیا کی ہر اک قوم سمجھتی ہے ذلیل آج دامان نگہ جس کی فضا کے لئے تھا تنگ وہ باغ ہوا دیکھتے ہی دیکھتے تاراج جب تک رہے تم دست نگر اپنے خدا کے ہونے نہ دیا اس نے تمہیں غیر کا ...

    مزید پڑھیے

    سخنورانِ عہد سے خطاب

    اے نکتہ وران سخن آرا و سخن سنج اے نغمہ گران چمنستان معافی مانا کہ دل افروز ہے افسانۂ عذرا مانا کہ دل آویز ہے سلمیٰ کی کہانی مانا کہ اگر چھیڑ حسینوں سے چلی جائے کٹ جائے گا اس مشغلے میں عہد جوانی گرمائے گا یہ ہمہمہ افسردہ دلوں کو بڑھ جائے گی دریائے طبیعت کی روانی مانا کہ ہیں آپ ...

    مزید پڑھیے

    انقلاب ہند

    بارہا دیکھا ہے تو نے آسماں کا انقلاب کھول آنکھ اور دیکھ اب ہندوستاں کا انقلاب مغرب و مشرق نظر آنے لگے زیر و زبر انقلاب ہند ہے سارے جہاں کا انقلاب کر رہا ہے قصر آزادی کی بنیاد استوار فطرت طفل و زن و پیر و جواں کا انقلاب صبر والے چھا رہے ہیں جبر کی اقلیم پر ہو گیا فرسودہ شمشیر و سناں ...

    مزید پڑھیے

    سنگم

    پریاگ میں ملی ہے جمنا سے آ کے گنگا پگھلا ہوا یہ نیلم بہتا ہوا وہ ہیرا ان کی جدائیوں نے کھینچا ہے نقش جوزا ان کی روانیاں ہیں شان خدائے یکتا سنگم کی سیڑھیوں پر موتی لڑھک رہا ہے

    مزید پڑھیے

    چو کی لفظی تحقیق

    اشنان کرنے گھر سے چلے لالہ لال چند اور آگے آگے لالہ کے ان کی بہو گئی پوچھا جو میں نے لالہ للائن کہاں گئیں نیچی نظر سے کہنے لگے وہ بھی چو گئی میں نے دیا جواب انہیں از رہ مذاق کیا وہ بھی کوئی چھت تھی کہ بارش سے چو گئی کہنے لگے کہ آپ بھی ہیں مسخرے عجب اب تک بھی آپ سے نہ تمسخر کی خو ...

    مزید پڑھیے

    ہندوستان

    ناقوس سے غرض ہے نہ مطلب اذاں سے ہے مجھ کو اگر ہے عشق تو ہندوستاں سے ہے تہذیب ہند کا نہیں چشمہ اگر ازل یہ موج رنگ رنگ پھر آئی کہاں سے ہے ذرے میں گر تڑپ ہے تو اس ارض پاک سے سورج میں روشنی ہے تو اس آسماں سے ہے ہے اس کے دم سے گرمئی ہنگامۂ جہاں مغرب کی ساری رونق اسی اک دکاں سے ہے

    مزید پڑھیے

    خمستانِ ازل کا ساقی

    پہنچتا ہے ہر اک مے کش کے آگے دور جام اس کا کسی کو تشنہ لب رکھتا نہیں ہے لطف عام اس کا گواہی دے رہی ہے اس کی یکتائی پہ ذات اس کی دوئی کے نقش سب جھوٹے ہیں سچا ایک نام اس کا ہر اک ذرہ فضا کا داستان اس کی سناتا ہے ہر اک جھونکا ہوا کا آ کے دیتا ہے پیام اس کا میں اس کو کعبہ و بت خانہ میں ...

    مزید پڑھیے

    جنم اسٹمی

    وزیر چند نے پوچھا ظفر علی خاں سے شری کرشن سے کیا تم کو بھی ارادت ہے کہا یہ اس نے وہ تھے اپنے وقت کے ہادی اسی لیے ادب ان کا مری سعادت ہے فساد سے انہیں نفرت تھی جو ہے مجھ کو بھی اور اس پہ دے رہی فطرت مری شہادت ہے ہے اس وطن میں اک ایسا گروہ بھی موجود شری کرشن کی جو کر رہا عبادت ہے مگر ...

    مزید پڑھیے

    محبت

    کرشن آئے کہ دیں بھر بھر کے وحدت کے خمستاں سے شراب معرفت کا روح پرور جام ہندو کو کرشن آئے اور اس باطل ربا مقصد کے ساتھ آئے کہ دنیا بت پرستی کا نہ دے الزام ہندو کو کرشن آئے کہ تلواروں کی جھنکاروں میں دے جائیں حیات جاوداں کا سرمدی انعام ہندو کو اگر خوف خدا دل میں ہے پھر کیوں موت کا ڈر ...

    مزید پڑھیے