Yusuf Qamar

یوسف قمر

یوسف قمر کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    دیار غیر میں اپنے دیار کی باتیں

    دیار غیر میں اپنے دیار کی باتیں ہوں جیسے عہد خزاں میں بہار کی باتیں جہان عشق میں اہل دماغ مت ڈھونڈیں سکون قلب کی باتیں قرار کی باتیں ہزار فتنوں کا مسکن ہے سینۂ آدم رموز اہرمن و کردگار کی باتیں کشاکش غم دنیا سے جب ملے گی نجات کریں گے گیسو و رخسار یار کی باتیں مرا دماغ بھی ...

    مزید پڑھیے

    فکر بالیدہ کی ندرت سے نکھرتے ہیں خیال

    فکر بالیدہ کی ندرت سے نکھرتے ہیں خیال اور اگر ذہن رسا ہو تو سنورتے ہیں خیال عقل کب کرتی ہے فرسودہ خیالوں کو قبول فکر بیدار اگر ہو تو ابھرتے ہیں خیال جدت فکر سے افکار کو ملتی ہے نمو حسن کردار کی راہوں سے گزرتے ہیں خیال ذہن خالق ہے خیالات کا تسلیم مگر ذہن پر صورت الہام اترتے ہیں ...

    مزید پڑھیے