سچائی کی نمود
زندہ لہو کے عظم کی تعظیم کر نہ کر ابھرے گا اس لہو کے تموج سے انقلاب سچائی کی نمود کو تسلیم کر نہ کر کچے گھروں کی کوکھ سے پھوٹے گا انقلاب تو شب کے خد و خال میں ترمیم کر نہ کر
زندہ لہو کے عظم کی تعظیم کر نہ کر ابھرے گا اس لہو کے تموج سے انقلاب سچائی کی نمود کو تسلیم کر نہ کر کچے گھروں کی کوکھ سے پھوٹے گا انقلاب تو شب کے خد و خال میں ترمیم کر نہ کر