Yaseen Qudrat

یٰسین قدرت

یٰسین قدرت کے تمام مواد

1 غزل (Ghazal)

    کرم نہیں تو ستم ہی سہی روا رکھنا

    کرم نہیں تو ستم ہی سہی روا رکھنا تعلقات وہ جیسے بھی ہوں سدا رکھنا کچھ اس طرح کی ہدایت ملی ہے اب کے مجھے کہ سر پہ قہر بھی ٹوٹیں تو دل بڑا رکھنا نہ آنسوؤں کی رواں نہر آنکھ سے کرنا اب اس کی یاد بھی آئے تو حوصلہ رکھنا کسے ملا ہے ملے گا کسے مراد کا پھل سو غائبانہ نوازش کی آس کیا ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    اس نے مجھ سے کہا تھا

    ملگجی عرض غم زرد سا آسماں اور افق تا افق اور شفق در شفق سرمئی بادلوں میں اداسی کے رنگ اس کے کمرے کے ماحول میں اک ملال آفریں کیفیت اس کی نرگس سی آنکھوں میں لرزاں حنائی نشاں الاماں اس کا غنچہ دہن ادھ کھلے پھول سا اس کے رخسار پر سرخیوں کی پھبن اور براق ہاتھوں پہ رکھی ہوئی زندگی وہ ...

    مزید پڑھیے