Yaseen Barari

یٰسین براری

  • 1937

یٰسین براری کی غزل

    محبت کرنے والوں کی عنایت بھی ضروری ہے

    محبت کرنے والوں کی عنایت بھی ضروری ہے جو ہے سچی محبت تو صداقت بھی ضروری ہے مسلماں ہو کہ ہندو ہو یہودی ہو کہ عیسائی خدا کے ایک اک بندے پہ طاعت بھی ضروری ہے گنہ کوئی اگر ہو جائے تم سے جانے انجانے بہانا اشک تم بے حد ندامت بھی ضروری ہے خدا کا واسطہ ظالم کو دے کر پہلے سمجھاؤ جو نہ ...

    مزید پڑھیے

    انسان سے انسان کو نفرت نہیں اچھی

    انسان سے انسان کو نفرت نہیں اچھی احسان جتانے کی بھی عادت نہیں اچھی بھائی کی برائی جو کیا کرتا ہے ہر دم ہر ایسے منافق کی محبت نہیں اچھی ذلت کے سوا اور نہ کچھ اس کو ملے گا مکار و گنہ گار کی صحبت نہیں اچھی کرتا ہے امانت میں خیانت جو سراسر ہر ایسے بشر سے کوئی نسبت نہیں اچھی آئے نہ ...

    مزید پڑھیے

    یہ جو احباب ہیں میرے سبھی کترانے لگتے ہیں

    یہ جو احباب ہیں میرے سبھی کترانے لگتے ہیں نہ جانے اس غریبی سے یہ کیوں گھبرانے لگتے ہیں جو سچ کہتا ہوں میں تو کیوں برا لگتا ہے لوگوں کو ہر اک جانب سے جو پتھر مرے گھر آنے لگتے ہیں جو قاتل ہیں وہ پھرتے ہیں شریفوں کی طرح لیکن ستم کیوں بے گناہوں پر ستمگر ڈھانے لگتے ہیں امیر شہر جب ...

    مزید پڑھیے