واہمہ
زندگی کے ایسے دوراہے پر آ کر رک گیا ہوں ہر مسافر کہر آلودہ فضا میں ہر قدم احساس کی ڈوری سے انجانے سفر کے دھوپ چھاؤں ناپنے میں ایک اندھے کی طرح خالی ہواؤں میں چھڑی لہرا رہا ہے جس طرح جلتے ہوئے معذور پتوں کا ہوا کے رخ پر اٹھتا ہے دھواں اوہام کی چادر چڑھانے راستہ دکھلانے والے چاند ...