Yaqoob Usmani

یعقوب عثمانی

یعقوب عثمانی کی غزل

    طوفاں کی زد پہ اپنا سفینہ جب آ گیا

    طوفاں کی زد پہ اپنا سفینہ جب آ گیا ساحل کو موج موج کو ساحل بنا گیا منہ تکتے تکتے تھک گئیں حرماں نصیبیاں ہر انقلاب شوق کی ہمت بڑھا گیا ذوق نظر کی جرأت بے باک الاماں رنگ حیات بن کے فضاؤں پہ چھا گیا تھرا کے شمع انجمن عیش بجھ گئی نیرنگ‌ نور صبح و منظر دکھا گیا عجز رہ نیاز کے قربان ...

    مزید پڑھیے

    میں چاہوں بھی تو ضبط گفتگو میں لا نہیں سکتا

    میں چاہوں بھی تو ضبط گفتگو میں لا نہیں سکتا سمجھنے پر بھی دل کا مدعا سمجھا نہیں سکتا بھلا ایسی تہی داماں تمناؤں سے کیا حاصل بہلنے پر دل آمادہ ہے اور بہلا نہیں سکتا خدا محفوظ رکھے خوف آسیب اسیری سے میں گلشن میں بھی آزادی کا نغمہ گا نہیں سکتا رگ گل سے بھی نازک تر ہیں تنکے آشیانے ...

    مزید پڑھیے

    زباں کچھ اور کہتی ہے نظر کچھ اور کہتی ہے

    زباں کچھ اور کہتی ہے نظر کچھ اور کہتی ہے بظاہر یہ توجہ چارہ گر کچھ اور کہتی ہے زمانہ نغمہ پیرائی کا جب آئے گا آئے گا ابھی تو شدت سوز جگر کچھ اور کہتی ہے بھلا آپ اور اخفائے حقیقت اے معاذ اللہ زبان خلق جھوٹی ہے اگر کچھ اور کہتی ہے کوئی کس طرح دھوکا کھائے اس آتش بیانی کا اداسی تیری ...

    مزید پڑھیے

    چاہتی ہے آخر کیا آگہی خدا معلوم

    چاہتی ہے آخر کیا آگہی خدا معلوم کتنے رنگ بدلے گی زندگی خدا معلوم کل تو خیر اے رہبر تیرے ساتھ رہرو تھے آج کس پہ ہنستی ہے گمرہی خدا معلوم اب بھی صبح ہوتی ہے اب بھی دن نکلتا ہے جا چھپی کہاں لیکن روشنی خدا معلوم راستی گریزاں ہے آشتی ہراساں ہے کس سے کس سے الجھے گا آدمی خدا معلوم اب ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2