Yaqoob Usmani

یعقوب عثمانی

یعقوب عثمانی کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    نگاہ بد گماں ہے اور میں ہوں

    نگاہ بد گماں ہے اور میں ہوں فریب آشیاں ہے اور میں ہوں شریک‌ بے کسی آئے کہاں سے زمیں پر آسماں ہے اور میں ہوں ادھر کیا گھورتی ہے کسمپرسی مرا عزم جواں ہے اور میں ہوں سراپا گوش ہے صبح شب تار کسی کی داستاں ہے اور میں ہوں گھٹا جاتا ہے دم اے سوز احساس تہہ دامن دھواں ہے اور میں ...

    مزید پڑھیے

    مذاق کاوش پنہاں اب اتنا عام کیا ہوگا

    مذاق کاوش پنہاں اب اتنا عام کیا ہوگا زباں پر ہم صفیروں کی مرا پیغام کیا ہوگا کہے دیتا ہے خود آغاز ہی انجام کیا ہوگا تری آتش بیانی سے چراغ شام کیا ہوگا نہ گھبرا باغباں بلبل کی رسمی نوحہ خوانی سے بھلا ان چند تنکوں کا نشیمن نام کیا ہوگا فدائے کسمپرسی ہوں نثار تلخ کامی ہوں مرے عزم ...

    مزید پڑھیے

    امنگوں میں وہی جوش تمنا زاد باقی ہے

    امنگوں میں وہی جوش تمنا زاد باقی ہے ابھی دل میں خدا رکھے کسی کی یاد باقی ہے سر منزل فریب رہنما کا توڑ مشکل تھا غنیمت ہے کہ شوق مرحلہ ایجاد باقی ہے ہنسی آتی ہے تیرے اس غرور دام داری پر کوئی پھندا بھی ثابت آج اے صیاد باقی ہے سحر نے آ کے چہرہ وقت کا دھویا تو کیا دھویا فضاؤں پر غبار ...

    مزید پڑھیے

    خوش فہمیوں کو غور کا یارا نہیں رہا

    خوش فہمیوں کو غور کا یارا نہیں رہا طوفاں کی زد سے دور کنارا نہیں رہا بڑھ بڑھ کے ڈھونڈھتے ہیں پناہیں نئی نئی فتنوں کو تیرگی کا سہارا نہیں رہا بیتا بیاں بہائے تمنا بڑھا گئیں نقد سکوں گنوا کے خسارا نہیں رہا باقی تھا جس کے دم سے بھرم احتیاج کا ہمت کو وہ کرم بھی گوارا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    تضاد اچھا نہیں طرز بیاں کا ہم زبانوں میں

    تضاد اچھا نہیں طرز بیاں کا ہم زبانوں میں حقیقت کو چھپاتا جا رہا ہوں داستانوں میں سبھی تو آج برگشتہ ہیں عظمت سوز پستی سے مچا رکھی ہے اک ہلچل زمیں نے آسمانوں میں سمجھتا ہوں میں بے مفہوم سی آواز شکوے کو مصیبت خود مدد کرتی ہے آ کر امتحانوں میں مرا آئینۂ احساس حیراں ہو نہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام