Yagana Changezi

یگانہ چنگیزی

ممتاز قبل از جدید شاعر جنہوں نے نئی غزل کے لئے راہ ہموار کی۔ مرزا غالب کی مخالفت کے لئے مشہور

One of most inspiring pre-modern poets who laid foundations for modern ghazal. Known for his sustained denunciation of Mirza Ghalib and contemporary poetry in Lucknow.

یگانہ چنگیزی کی غزل

    دیتی ہے وحشت دل پھر مجھے تعبیر بہار

    دیتی ہے وحشت دل پھر مجھے تعبیر بہار جلوہ گر خواب میں رہنے لگی تصویر بہار سلسلہ چھڑ گیا پھر دل کی گرفتاری کا پھر نسیم آج ہلانے لگی زنجیر بہار حسن اور عشق کی دنیا میں پڑے گی ہلچل فتنہ انگیز و جنوں خیز ہے تاثیر بہار تنگ آنے لگے دیوانے گریبانوں سے کچھ تو اے دست جنوں چاہیے تدبیر ...

    مزید پڑھیے

    دامن قاتل جو اڑ اڑ کر ہوا دینے لگے

    دامن قاتل جو اڑ اڑ کر ہوا دینے لگے کیا بتاؤں زخم دل کیا کیا دعا دینے لگے وائے ناکامی کہاں سفاک نے روکا ہے ہاتھ زخم ہائے شوق جب کچھ کچھ مزا دینے لگے چارہ سازو مجھ سے رسوا جاں بلب بیمار کو زہر دینا چاہئے تھا تم دوا دینے لگے یاس و حرماں آہ سوزاں اشک خوں داغ جنوں حضرت عشق اور کیا اس ...

    مزید پڑھیے

    قیامت ہے شب وعدہ کا اتنا مختصر ہونا

    قیامت ہے شب وعدہ کا اتنا مختصر ہونا فلک کا شام سے دست و گریبان سحر ہونا شب تاریک نے پہلو دبایا روز روشن کا زہے قسمت مرے بالیں پہ تیرا جلوہ گر ہونا ہوائے تند سے کب تک لڑے گا شعلۂ سرکش عبث ہے خود نمائی کی ہوس میں جلوہ گر ہونا دیار بے خودی ہے اپنے حق میں گوشۂ راحت غنیمت ہے گھڑی بھر ...

    مزید پڑھیے

    مجھے دل کی خطا پر یاسؔ شرمانا نہیں آتا

    مجھے دل کی خطا پر یاسؔ شرمانا نہیں آتا پرایا جرم اپنے نام لکھوانا نہیں آتا مجھے اے ناخدا آخر کسی کو منہ دکھانا ہے بہانہ کر کے تنہا پار اتر جانا نہیں آتا مصیبت کا پہاڑ آخر کسی دن کٹ ہی جائے گا مجھے سر مار کر تیشے سے مر جانا نہیں آتا دل بے حوصلہ ہے اک ذرا سی ٹھیس کا مہماں وہ آنسو ...

    مزید پڑھیے

    موت آئی آنے دیجیے پروا نہ کیجیے

    موت آئی آنے دیجیے پروا نہ کیجیے منزل ہے ختم سجدۂ شکرانہ کیجیے زنہار ترک لذت ایذا نہ کیجیے ہرگز گناہ عشق سے توبہ نہ کیجیے نا آشنائے حسن کو کیا اعتبار عشق اندھوں کے آگے بیٹھ کے رویا نہ کیجیے تاکہ خبر بھی لائیے ساحل کے شوق میں کوشش بقدر ہمت مردانہ کیجیے وہ دن گئے کہ دل کو ہوس ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4