پھول سے معصوم بچوں کی زباں ہو جائیں گے
پھول سے معصوم بچوں کی زباں ہو جائیں گے مٹ بھی جائیں گے تو ہم اک داستاں ہو جائیں گے میں نے تیرے ساتھ جو لمحے گزارے تھے کبھی آنے والے موسموں میں تتلیاں ہو جائیں گے کیا خبر کس سمت میں پاگل ہوا لے جائے گی جب پرانے کشتیوں کے بادباں ہو جائیں گے تجھ کو شہرت کی طلب اونچا اڑا لے جائے ...