Wajid Ali Shah Akhtar

واجد علی شاہ اختر

اودھ کے آخری نواب۔ ہندوستانی موسیقی، رقص اور تھیٹر کے سرپرست

The last Nawab of Awadh.Great promoter of Indian music, dance and theatre.

واجد علی شاہ اختر کی غزل

    دستار فقیرانہ اک تاج سے افزوں ہے

    دستار فقیرانہ اک تاج سے افزوں ہے راہ طرح خم خانہ معراج سے افزوں ہے ایسے ہی حکومت ہے ایسے ہی عبادت ہے یہ شاہ فقیرانہ محتاج سے افزوں ہے چلتے ہو پرستاں میں پریاں ہیں بہت شائق اب حسن پری خانہ پھر آج سے افزوں ہے کیا غم ہے چھلک جائے ساغر مرا اے ساقی وہ تاکنا پیمانہ آماج سے افزوں ...

    مزید پڑھیے

    غنچۂ دل کھلے جو چاہو تم

    غنچۂ دل کھلے جو چاہو تم گلشن دہر میں صبا ہو تم بے مروت ہو بے وفا ہو تم اپنے مطلب کے آشنا ہو تم کون ہو کیا ہو کیا تمہیں لکھیں آدمی ہو پری ہو کیا ہو تم پستۂ لب سے ہم کو قوت دو دل بیمار کی دوا ہو تم ہم کو حاصل کسی کی الفت سے مطلب دل ہو مدعا ہو تم یہی عاشق کا پاس کرتے ہیں کیوں جی کیوں ...

    مزید پڑھیے

    الفت نے تری ہم کو تو رکھا نہ کہیں کا

    الفت نے تری ہم کو تو رکھا نہ کہیں کا دریا کا نہ جنگل کا سما کا نہ زمیں کا اقلیم معانی میں عمل ہو گیا میرا دنیا میں بھروسہ تھا کسے تاج و نگیں کا تقدیر نے کیا قطب فلک مجھ کو بنایا محتاج مرا پاؤں رہا خانۂ زیں کا اک بوریے کے تخت پہ اوقات بسر کی زاہد بھی مقلد رہا سجادہ نشیں کا اخترؔ ...

    مزید پڑھیے

    لبالب کر دے اے ساقی ہے خالی میرا پیمانہ

    لبالب کر دے اے ساقی ہے خالی میرا پیمانہ سلامت دور گردوں تک یہ شیشہ اور یہ مے خانہ نہ پوچھو نام مجھ وحشت زدہ کا دشت فرقت میں سڑی سودائی مجنوں مست بے خود زار و دیوانہ مجھے مشرک نہ سمجھو میں موحد ہوں زمانہ میں تصاویر خیالی سے بھرا ہے میرا بت خانہ ہوا مطلع جو مشرک میں تو مغرب میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3