Wajid Ali Shah Akhtar

واجد علی شاہ اختر

اودھ کے آخری نواب۔ ہندوستانی موسیقی، رقص اور تھیٹر کے سرپرست

The last Nawab of Awadh.Great promoter of Indian music, dance and theatre.

واجد علی شاہ اختر کی غزل

    سن رکھو اسے دل کا لگانا نہیں اچھا

    سن رکھو اسے دل کا لگانا نہیں اچھا دنیا یہ بری ہے یہ زمانہ نہیں اچھا سب لوٹ لیا ایک نظر دیکھ کے مجھ کو اے دز‌د نگہ دل کا چرانا نہیں اچھا کیوں جھینپتے ہو غیروں میں ہاں پھر تو کہو وہ گالی ہی تو تھی بات بنانا نہیں اچھا عریاں بدنی پر نہ حبابوں کی پڑے آنکھ دریا میں مری جان نہانا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    جا بیٹھتے ہو غیروں میں غیرت نہیں آتی

    جا بیٹھتے ہو غیروں میں غیرت نہیں آتی اس وقت مری جان مروت نہیں آتی نزدیک بھی جا کر نہ ملا پردہ نشیں سے جا دور ہو اے دل تجھے چاہت نہیں آتی اک ہم ہیں کہ ہیں نام مبارک پہ تصدق تم کو تو کبھی دیکھ کے الفت نہیں آتی یا رنج ہے یا ہجر ہے یا حزن ہے یا غم کچھ شکل بنا کر تو مصیبت نہیں آتی کیا ...

    مزید پڑھیے

    اے نسیم سحری ہم تو ہوا ہوتے ہیں

    اے نسیم سحری ہم تو ہوا ہوتے ہیں دم جو گھٹتا ہے محبت میں خفا ہوتے ہیں ہم فقیرانہ غزل کہتے ہیں اے شاہ جہاں خیر ہو خیر ہو مصروف دعا ہوتے ہیں بحر عالم میں یہ انسان ہیں مانند حباب دم میں بنتے ہیں یہ دم بھر میں فنا ہوتے ہیں ہم غریبوں کو نہ اس بزم سے اٹھوا اے بت صحبت عام میں خاصان خدا ...

    مزید پڑھیے

    سہے غم پئے رفتگاں کیسے کیسے

    سہے غم پئے رفتگاں کیسے کیسے مرے کھو گئے کارواں کیسے کیسے وہ چتون وہ ابرو وہ قد یاد سب ہے سناؤں میں گزرے بیاں کیسے کیسے مرے داغ سوزاں کا مضموں نہ سوچو جلے کہہ کے آتش‌ زباں کیسے کیسے رہا عشق سے نام مجنوں کا ورنہ تہ خاک ہیں بے نشاں کیسے کیسے شب وصل میں مہ کو عریاں کریں گے عیاں ...

    مزید پڑھیے

    یاد میں اپنے یار جانی کی

    یاد میں اپنے یار جانی کی ہم نے مر مر کے زندگانی کی دوستوں کو عدو کیا ہم نے کر کے تعریف یار جانی کی کیوں نہ رسوا کرے زمانے میں یہ کہانی غم نہانی کی روح ہوے گی حشر میں صاحب اک نشانی سرائے فانی کی خاکساری سے بڑھ گیا انساں ارض پر سیر آسمانی کی زرد صورت پہ ہجر میں نہ ہنسو شرح ہے رنگ ...

    مزید پڑھیے

    محبت سے بندہ بنا لیجئے گا

    محبت سے بندہ بنا لیجئے گا بتا دیجیے کیا خدا لیجئے گا کہاں تک یہ چھلا چھپول رہے گی بتا دیجیے ہم سے کیا لیجئے گا اگر کھوٹی الفت سے ہے تم کو دھوکہ کسوٹی پر اس کو چڑھا لیجئے گا گلوری رقیبوں نے بھیجی ہے صاحب کسی اور کو بھی کھلا لیجئے گا مچلکے کا کیوں نام آیا زباں پر محبت کا ہم سے ...

    مزید پڑھیے

    اللہ اے بتو ہمیں دکھلائے لکھنؤ

    اللہ اے بتو ہمیں دکھلائے لکھنؤ سوتے میں بھی یہ کہتے ہیں ہم ہائے لکھنؤ ایسا ہوا ہوں ہجر میں اس کے نحیف و زار دیکھے اگر مجھے وہیں شرمائے لکھنؤ آئے نہ میرے پاس تو میں آپ ہی چلوں مجھ کو خدا کرے کہیں بلوائے لکھنؤ کلکتہ کے حسینوں کو جب دیکھ لیتا ہوں اس وقت دل میں ہوتا ہے سودائے ...

    مزید پڑھیے

    گرمیاں شوخیاں کس شان سے ہم دیکھتے ہیں

    گرمیاں شوخیاں کس شان سے ہم دیکھتے ہیں کیا ہی نادانیاں نادان سے ہم دیکھتے ہیں غیر سے بوسہ زنی اور ہمیں دشنامیں منہ لیے اپنا پشیمان سے ہم دیکھتے ہیں فصل گل اب کی جنوں خیز نہیں صد افسوس دور ہاتھ اپنا گریبان سے ہم دیکھتے ہیں آج کس شوخ کی گلشن میں حنا بندی ہے سرو رقصاں ہیں گلستان ...

    مزید پڑھیے

    لجیائی سے نازک ہے اے جان بدن تیرا

    لجیائی سے نازک ہے اے جان بدن تیرا اب چھو نہیں سکتے ہم پھولا یہ چمن تیرا آنکھیں تری نرگس ہیں رخسار ترے گل ہیں چٹواتا ہے ہونٹھوں کو یہ سیب ذقن تیرا ناخن ترے سورج ہیں اور چاند ہتھیلی ہے آئینہ خود رو ہے شفاف بدن تیرا دنداں ترے موتی ہیں خورشید سا ماتھا ہے در جھڑتے ہیں باتوں میں ...

    مزید پڑھیے

    برباد نہ کر اس کو ذرا ہاتھ پہ دھر لا

    برباد نہ کر اس کو ذرا ہاتھ پہ دھر لا اے باد صبا خاک در یار ادھر لا صیاد سے کیا فکر ہے اے طائر مضموں کاغذ کے تجھے پر بھی لگیں کام تو کر لا لے جا دل بے تاب نشانی مری قاصد سیماب سے ہے مرتبۂ عشق خبر لا یہ کان ہیں مشتاق خبر قاصد جاناں آنکھوں کو بھی دیدار ہے منظور نظر لا حسرت ہے کہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3