وپل کمار کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    پگھلتے جسموں کی روشنی سے ڈرا ہوا ہوں

    پگھلتے جسموں کی روشنی سے ڈرا ہوا ہوں میں چھو رہا ہوں جسے اسی سے ڈرا ہوا ہوں مجھے اسی ایک دکھ کی لت ہے اسی کو لاؤ میں تازہ زخموں کی تازگی سے ڈرا ہوا ہوں میں اپنے اندر کے شور سے خوف کھانے والا اب اپنے اندر کی خامشی سے ڈرا ہوا ہوں میں کس طرح اک سادا دل کو فریب دوں گا میں اس کی آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    ہر ملاقات پہ سینے سے لگانے والے

    ہر ملاقات پہ سینے سے لگانے والے کتنے پیارے ہیں مجھے چھوڑ کے جانے والے زندگی بھر کی محبت کا صلہ لے ڈوبے کیسے ناداں تھے ترے جان سے جانے والے جان نکلی ہے تو دل اور بھی بھاری ہوا ہے سخت ہلکاں ہیں مری لاش اٹھانے والے اب جو بچھڑے تو شب ہجر مدام آئے گی سن میرے نادان مرے چھوڑ کے جانے ...

    مزید پڑھیے

    وقت کی طاق پہ دونوں کی سجائی ہوئی رات

    وقت کی طاق پہ دونوں کی سجائی ہوئی رات کس پہ خرچی ہے بتا میری کمائی ہوئی رات اور پھر یوں ہوا آنکھوں نے لہو برسایا یاد آئی کوئی بارش میں بتائی ہوئی رات ہجر کے بن میں ہرن اپنا بھی میرا ہی گیا عسرت رم سے بہرحال رہائی ہوئی رات تو تو اک لفظ محبت کو لیے بیٹھا ہے تو کہاں جاتی مرے جسم پہ ...

    مزید پڑھیے

    اس خرابی کی کوئی حد ہے کہ میرے گھر سے (ردیف .. ن)

    اس خرابی کی کوئی حد ہے کہ میرے گھر سے سنگ اٹھائے در و دیوار نکل آتے ہیں کیا قیامت ہے کہ در قافلۂ رہرو شوق کچھ قیامت کے بھی ہموار نکل آتے ہیں اتنا حیران نہ ہو میری انا پر پیارے عشق میں بھی کئی خوددار نکل آتے ہیں اس قدر خستہ تنی ہے کہ گلے ملتے ہوئے اس کی بانہوں سے بھی ہم پار نکل ...

    مزید پڑھیے

    دلوں پہ درد کا امکان بھی زیادہ نہیں

    دلوں پہ درد کا امکان بھی زیادہ نہیں وہ صبر ہے ابھی نقصان بھی زیادہ نہیں وہ ایک ہاتھ بڑھائے گا تجھ کو پا لے گا سو دیکھ صبر کا اعلان بھی زیادہ نہیں ہمیں نے حشر اٹھا رکھا ہے بچھڑنے پر وہ جان جاں تو پریشان بھی زیادہ نہیں تمام عشق کی مہلت ہے اس کی آنکھوں میں اور ایک لمحۂ امکان بھی ...

    مزید پڑھیے

تمام