Vikas Sharma Raaz

وکاس شرما راز

ہندوستان کی نئی نسل کے ممتاز شاعر

One of the most prominent new generation poets

وکاس شرما راز کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    داغ ہونے لگے ظاہر میرے

    داغ ہونے لگے ظاہر میرے تیز کر رنگ مصور میرے میری آنکھوں میں سیاہی بھر دے یا ہرے کر دے مناظر میرے نقرئی جھیل بلاتی تھی انہیں پھنس گئے جال میں طائر میرے کون تحلیل ہوا ہے مجھ میں منتشر کیوں ہیں عناصر میرے ہے کہاں شنکھ بجانے والا کب سے خاموش ہیں مندر میرے سنگ سے جسم بھی کر اب ...

    مزید پڑھیے

    سب کے آگے نہیں بکھرنا ہے

    سب کے آگے نہیں بکھرنا ہے اب جنوں اور طرح کرنا ہے کیا ضرورت ہے اتنے خوابوں کی دشت شب پار ہی تو کرنا ہے آ گئے زندگی کے جھانسے میں ٹھان رکھا تھا آج مرنا ہے پوچھنا چاہیئے تھا دریا کو ڈوبنا ہے کہ پار اترنا ہے بینڈ باجا ہے تھوڑی دیر کا بس رات بھر کس نے رقص کرنا ہے

    مزید پڑھیے

    ہوا کے وار پہ اب وار کرنے والا ہے

    ہوا کے وار پہ اب وار کرنے والا ہے چراغ بجھنے سے انکار کرنے والا ہے خدا کرے کہ ترا عزم برقرار رہے زمانہ راہ میں دیوار کرنے والا ہے وہی دکھائے گا تجھ کو تمام داغ ترے جسے تو آئنہ بردار کرنے والا ہے یہ وار تو کبھی خالی نہیں گیا میرا کوئی تو اس کو خبردار کرنے والا ہے اسی نے رنگ بھرے ...

    مزید پڑھیے

    دشت کی خاک بھی چھانی ہے

    دشت کی خاک بھی چھانی ہے گھر سی کہاں ویرانی ہے ایسی پیاس اور ایسا صبر دریا پانی پانی ہے کشتی والے ہیں مایوس گھٹنوں گھٹنوں پانی ہے کوئی یہ بھی سوچے گا کیسے آگ بجھانی ہے ہم نے چکھ کر دیکھ لیا دنیا کھارا پانی ہے ایک برس اور بیت گیا کب تک خاک اڑانی ہے

    مزید پڑھیے

    پھر وہی شب وہی ستارہ ہے

    پھر وہی شب وہی ستارہ ہے پھر وہی آسماں ہمارا ہے وہ جو تعمیر تھی تمہاری تھی یہ جو ملبہ ہے سب ہمارا ہے وہ جزیرہ ہی کچھ کشادہ تھا ہم نے سمجھا یہی کنارہ ہے چاہتا ہے کہ کہکشاں میں رہے میرے اندر جو اک ستارہ ہے

    مزید پڑھیے

تمام