وجے شرما کی غزل

    جس بھی جگہ دیکھی اس نے اپنی تصویر ہٹا لی تھی

    جس بھی جگہ دیکھی اس نے اپنی تصویر ہٹا لی تھی میرے دل کی دیواروں پر دیمک لگنے والی تھی ایک پرندہ اڑنے کی کوشش میں گر گر جاتا تھا گھر جانا تھا اس کو پر وہ رات بہت ہی کالی تھی آنگن میں جو دیپ قطاروں میں رکھے تھے دھواں ہوئے ہوا چلی اس رات بہت جب میرے گھر دیوالی تھی اک مدت پر گھر لوٹا ...

    مزید پڑھیے

    اس گلی تک سڑک رہی ہوگی

    اس گلی تک سڑک رہی ہوگی راہ اب بھی وہ تک رہی ہوگی رشک بادل کو بھی ہوا ہوگا دھوپ اس پر چمک رہی ہوگی میں بھی کب میں ہوں ایسے موسم میں وہ بھی خود میں بہک رہی ہوگی دشت و صحرا کی اوٹ میں شاید یہ زمیں زخم ڈھک رہی ہوگی وہ بہت اجنبی سا پیش آیا دل میں کوئی کسک رہی ہوگی جو شجر صحن میں لگا ...

    مزید پڑھیے

    ترے غرور مرے ضبط کا سوال رہا

    ترے غرور مرے ضبط کا سوال رہا بکھر بکھر کے تجھے چاہنا کمال رہا وہیں پے ڈوبنا آرام سے ہوا ممکن جہاں پہ موج و سفینہ میں اعتدال رہا نہیں کہ شام ڈھلے تم نہ لوٹتے لیکن تمہاری راہ میں سورج ہی لا زوال رہا پھر اپنا ہاتھ کلیجہ پہ رکھ لیا ہم نے پھر اس کے پاؤں کی آہٹ کا احتمال رہا

    مزید پڑھیے

    باتوں باتوں میں ہی عنوان بدل جاتے ہیں

    باتوں باتوں میں ہی عنوان بدل جاتے ہیں کتنی رفتار سے انسان بدل جاتے ہیں چوریاں ہو نہیں پاتیں تو یہی ہوتا ہے اپنی بستی کے نگہبان بدل جاتے ہیں کوئی منزل ہی نہیں ٹھہریں مرادیں جس پر وقت بدلے بھی تو ارمان بدل جاتے ہیں اس کے دامن سے امیدوں کے گلوں کو چن کر زندگی کے سبھی امکان بدل ...

    مزید پڑھیے

    رہی ہے یوں ہی ندامت مجھے مقدر سے

    رہی ہے یوں ہی ندامت مجھے مقدر سے گزر رہی ہے صبا جس طرح مرے گھر سے چڑھا ہے شوق مجھے ضبط آزمانے کا لکھوں فسانہ کوئی آئنہ پے پتھر سے مسافروں سا کبھی جب میں شہر سے گزرا تو راستوں میں کئی راستے تھے بنجر سے تمہارے غم نے ڈبویا ہے پر پکارو تو میں لوٹ آؤں اسی پل کسی سمندر سے مزے کی ٹھنڈ ...

    مزید پڑھیے

    تمام ریت پہ بکھرا ہے تن اداسی کا

    تمام ریت پہ بکھرا ہے تن اداسی کا وہ لہر ہے یا کوئی پیرہن اداسی کا ہے اک دریچہ جہاں سے وہ دیکھتی ہے اتیت سو لگ گیا مرے کمرے میں من اداسی کا میں اس کی چھاؤں میں بیٹھوں تو جسم جلتا ہے مرے شجر پہ لگا ہے گہن اداسی کا ہمارے عشق کو قدرت نے جان بخشی ہے تم اک سکوت ہو اور میں ہوں بن اداسی ...

    مزید پڑھیے

    اب کہاں درد جسم و جان میں ہے

    اب کہاں درد جسم و جان میں ہے دفن ہے دل بدن دکان میں ہے دن ڈھلے روز یوں لگے جیسے کوئی مجھ سا مرے مکان میں ہے دل کا کچھ بھی پتا نہیں چلتا ہاتھ میں ہے کہ آسمان میں ہے چھاؤں کے پل جلا دیے سارے اف وہ سورج جو سائبان میں ہے کیوں نہ تشبیہ پھول ہو اس کی وہ جو خوشبو سا داستان میں ہے اک ...

    مزید پڑھیے

    نم آنکھوں میں کیا کر لے گا غصہ دیکھیں گے

    نم آنکھوں میں کیا کر لے گا غصہ دیکھیں گے اوس کے اوپر چنگاری کا لہجہ دیکھیں گے شیشے کے بازار سے لے آئیں گے کچھ چہرے وہی پہن کر ہم گھر کا بھی شیشہ دیکھیں گے کتنی دور تلک جائے گی ضبط کی یہ کشتی کتنا گہرا ہے اس درد کا دریا دیکھیں گے دریا کے پیچھے پیچھے ہم صحرا تک آئے کس منزل کو لے ...

    مزید پڑھیے

    کسی سوکھے ہوئے شجر سا ہوں

    کسی سوکھے ہوئے شجر سا ہوں ایک لمحے میں عمر بھر سا ہوں تم ہنسو اور مسکراؤں میں شمس تم ہو تو میں قمر سا ہوں کوئی مجھ میں نظر نہیں آتا ایک ویران رہ گزر سا ہوں وقت اک جھیل سا ہوا مجھ میں کوئی ٹھہرا ہوا سا عرصہ ہوں تجھ میں کتنی نمی چلی آئی جب سے تیری زمیں پہ برسا ہوں تم مری زندگی کے ...

    مزید پڑھیے

    بارہ چاند گئے پونم کے پیار بھرا اک ساون بھی

    بارہ چاند گئے پونم کے پیار بھرا اک ساون بھی گئے دنوں میں سال بھی گزرا اور گیا کچھ جیون بھی جشن جیت کا کون منائے کون اٹھائے ہار کا غم عکس مرا بھی بکھرا سا ہے ٹوٹ گیا وہ درپن بھی میرے قد کو ماپنے والے شاید تجھ کو یاد نہیں انگلی پر ہی اٹھ جاتا ہے کبھی کبھی گوردھن بھی پہلے تو آغاز ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2