Varis Kirmani

وارث کرمانی

وارث کرمانی کی غزل

    جی میں ہے اک دن جھوم کر اس شوخ کو سجدہ کروں

    جی میں ہے اک دن جھوم کر اس شوخ کو سجدہ کروں سجدے سے پھر اللہ تک اک راستہ پیدا کروں بس ہو چکا اہل جہاں اب یہ تماشہ کب تلک کیا چشم ظاہر سے ملا کیا دیدۂ دل وا کروں ہاں ہاں وہ بازی گر سہی مٹی کا اک پیکر سہی تیری نظر سے ہم نشیں کیسے اسے دیکھا کروں جیسے کہیں ہے کچھ کمی تصویر بنتی ہی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2