Vali Madni

ولی مدنی

ولی مدنی کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    پھیلا نہ یوں خلوص کی چادر مرے لئے

    پھیلا نہ یوں خلوص کی چادر مرے لئے کل تک تھا تیرے ہاتھ میں پتھر مرے لئے پلکوں پہ کچھ حسین سے موتی سجا گیا پھر سونی سونی شام کا منظر مرے لئے دیوار و در سے اس کے ٹپکتی ہے تشنگی اک دشت بے کراں ہے مرا گھر مرے لئے خوشبو جو پیار کی مجھے دیتا تھا اب وہی رکھتا ہے دست ناز میں خنجر مرے ...

    مزید پڑھیے

    بنا کر خود کو جس نے اک بھلا انسان رکھا ہے

    بنا کر خود کو جس نے اک بھلا انسان رکھا ہے سکون قلب کا اپنے لئے سامان رکھا ہے سکوں کے ساتھ جینا تو بہت دشوار ہے لیکن زمانہ نے پہنچنا مرگ تک آسان رکھا ہے نہ کیوں محتاط رکھوں خود کو وقت گفتگو تم سے تمہارے دل کو میں نے آبگینہ جان رکھا ہے پری کیوں نیند کی اترے مری پلکوں کے آنگن ...

    مزید پڑھیے

    بہت ٹوٹا ہوں لیکن حوصلہ زندہ بہت کچھ ہے

    بہت ٹوٹا ہوں لیکن حوصلہ زندہ بہت کچھ ہے مرے اندر ابھی ایثار کا جذبہ بہت کچھ ہے عطا کی ہے اسی نے زندگی کو کرب کی دولت مگر اس میں مرے دل کا بھی سرمایہ بہت کچھ ہے بچاتا ہے کہاں یہ دوپہر کی دھوپ سے ہم کو یوں کہنے کو یہاں دیوار کا سایہ بہت کچھ ہے محبت کا جسے آسیب کہتے ہیں جہاں ...

    مزید پڑھیے

    سینے کے داغ ان کو دکھائے نہ جا سکے

    سینے کے داغ ان کو دکھائے نہ جا سکے مجھ سے فسانے غم کے سنائے نہ جا سکے ایسے نگر میں میرا مقدر ہوا مقیم جس میں خوشی کے دیپ جلائے نہ جا سکے ایوان صبر آج زمیں بوس ہو گیا پلکوں میں اشک مجھ سے چھپائے نہ جا سکے ہم نے تو خون دل سے کھلائے ہیں گلستاں تم سے تو خار و خس بھی اگائے نہ جا ...

    مزید پڑھیے

    فصیل ریگ پر اتنا بھروسہ کر لیا تم نے

    فصیل ریگ پر اتنا بھروسہ کر لیا تم نے چھتیں بھی ڈال دیں اور وا دریچہ کر لیا تم نے تعجب ہے عبادت میں بھی ایسا کر لیا تم نے نہیں دل کو جھکایا اور سجدہ کر لیا تم نے کبھی مانا شریعت کی کبھی اس سے رہے عاجز مگر دعویٰ کہ دل اللہ والا کر لیا تم نے محبت پیار ہمدردی سبھی کو رکھ دیا ...

    مزید پڑھیے

تمام

4 نظم (Nazm)

    ملال

    تمام ذی روح گرمیوں سے تڑپ رہے تھے برس رہا تھا عجیب تشنہ لبی کا موسم کسی نے رکھا قریب میرے گلاس لبریز پانیوں سے کہ تو بجھا لے پیاس اپنی بجھانے پیاس اک نحیف کوا قریب آیا گلاس پر چونچ اس نے ماری تھا کانچ نازک بکھر گیا ٹوٹ کر نہ میں پی سکا نہ وہ پی سکا ہے جس کا آج تک ملال دل کو

    مزید پڑھیے

    خوش نما تتلی

    لوگ حیراں ہیں کیوں چھوڑ کے شاخ گل کو آ کے بیٹھی ہے ہتھیلی پہ مری ایک خوش نما تتلی کوئی کیا جانے کہ یہ چوستی ہے میری قسمت کے کسیلے رس کو

    مزید پڑھیے

    آتی جاتی لہریں

    چپکے چپکے خزاں آ گئی باغ میں پیڑ پودوں پہ زردی چھڑکنے لگی سارے پتوں کو اک روگ سا لگ گیا دیکھتے دیکھتے ساری شاخیں برہنہ ہوئیں پیڑ دم سادھے چپ چاپ تھے خامشی سبز موسم کو اچھی لگی اور پھر دیکھتے دیکھتے پیڑ پودوں پہ پتے چھڑکنے لگا سبز موسم کے احسان کے بوجھ سے سارے گلشن کا سر جھک ...

    مزید پڑھیے

    کرب تنہائی

    میں ہوں ویرانے میں ایک شجر تنہا مجھ پہ چھایا رہتا ہے ایک مہیب سناٹا جانے کب تک ان سناٹوں کا ساتھ رہے گا دل میں جاگے ہے بس یہی ارماں کاش چڑیا کوئی آئے مجھ پہ بیٹھے پھدکے گائے خوب چہچہائے جوڑ کے تنکے باہوں پر مری خوب منائے رین بسیرا جنم دے بھولے بھالے بچوں کو شاخوں سے پھل توڑے کھائے ...

    مزید پڑھیے